طبِ نبوی اور قسط البحری کے کرشمات
اللہ رب العزت کا قیامت تک آنے والے ہر انسان پر احسان عظیم ہے کہ اس نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شکل میں ایک طبیب اعظم اور طبیب عالم عطا فرمایا ہے۔
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے روایت کیا کہ حضور ﷺ حضرت عائشہ صدیقہؓ کے پاس تشریف لائے۔ آپ کے پاس ایک بچہ تھا، جس کے نتھنوں سے خون جاری تھا۔ آپؐ نے دریافت فرمایا یہ کیا؟ ان لوگوں نے کہا حلق کے کوے میں چوں کے لگانے کی وجہ سے یا درد سر کی وجہ سے سیلان خون ہے (یعنی خون بہہ رہا ہے) آپؐ نے فرمایا تمہاری سمجھ پر پتھر پڑے اپنی اولاد کو ہلاک نہ کرو۔ جب کسی عورت کے بچے کو حلق کے کوے کی تکلیف ہو یا درد سر ہو اسے عود ہندی (قسط بحری) کو لے کر پانی سے رگڑنا چاہے۔ پھر اسے ناک میں چڑھانا چاہے۔
یہ سن کر حضرت عائشہ صدیقہؓ نے اس تدبیر کے کرنے کی ہدایت فرمائی۔ چناںچہ یہ ترکیب عمل میں لائی گئی، بچہ پوری طرح تندرست ہوگیا۔ (مسند احمد، جلد نمبر2، صفحہ نمبر315)
2۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ’’اپنی اولاد کو ہلاک نہ کرو، جب کسی عورت کے بچے کو (گلے کے) ’’کوے کی تکلیف ہو تو عود ہندی (قسط البحری) کو پانی سے لے کر اس کی ناک میں چڑھائے۔ (بخاری 5713)
وضاحت: کوّا گوشت کا لٹکتا ہوا وہ چھوٹا سا ٹکڑا ہے جو آدمی کے شروع حلق میں ہوتا ہے۔
3۔ رسول اللہ ﷺ نے نمونیہ کے لیے وَرس، قسط البحری اور روغن زیتون پلانے کو مفید بتایا ہے۔ (ابن ماجہ، حدیث3467)
4۔ حضرت انس بن مالکؓ روایت فرماتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا ’’اپنے بچوں کو حلق کی بیماری میں گلا دبا کر عذاب نہ دو جب کہ تمہارے پاس قسط البحری موجود ہے۔ (بخاری و مسلم)
5۔ حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ’’وہ چیزیں کہ جن سے تم علاج کرتے ہو ان میں حجامہ لگانا اور قسط البحری بہترین علاج ہے۔ (بخاری، مسلم، مسند احمد، ترمذی)
6۔ حضرت جابر بن عبداللہؓ روایت فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ’’اپنے بچوں کے حلق مت جلاؤ، جب کہ تمہارے پاس قسط ہندی اور ورس موجود ہیں۔ ان کو یہ چٹا دیا کرو۔ (مستدرک الحاکم)
7۔ حضرت اْمّ قیس بنت محصنؓ بیان کرتی ہیں ’’میں اپنا بچہ لے کر رسول اللہ ﷺ کے پاس گئی۔ اسے عذرہ (ناک اور منہ سے خون سے نکلنا) ہے۔ اس کے ناک میں بتی پڑی تھی اور گلا دبایا گیا تھا۔ حضور ﷺ اس امر پر خفا ہوئے کہ تم لوگ اپنے بچوں کو کیوں اذیت دیتے ہو۔ جب کہ تمہارے پاس عود الہندی (قسط البحری) موجود ہے، جس میں سات بیماریوں سے شفاء ہے جن میں ذات الجنب (پھیپھڑوں میں پانی کی بیماری) بھی ہے۔ ذات الجنب میں یہ کھلائی جائے جب کہ عذرہ میں چٹائی جائے۔ (بخاری)
ضروری وضاحت: علامہ انور شاہ کشمیریؒ نے اس حدیث کی تفسیر میں قرار دیا ہے کہ رسول اللہﷺ کی عود ہندی سے مراد قسط الہندی (قسط البحری) ہی ہے۔
قسط البحری کے طبی فوائد:
1۔ بلغم کو نکال کر آئندہ کی پیدائش کو روک دیتی ہے۔
2۔ زکام کو ٹھیک کردیتی ہے۔
3۔ اگر اسے پیا جائے تو معدہ، جگر اور طحال کی کمزوری کو رفع کرتی ہے۔
4۔ زہروں کی تریاق ہے۔
5۔ پرانے بخار، ملیریا میں اس کا سفوف مفید پایا گیا ہے۔
6۔ اگر اسے شہد اور پانی میں حل کرکے رات کو چہرے پر لگایا جائے تو چہرے کے داغ اتار دیتی ہے۔
7۔ حکیم جالینوس نے اسے کزاز اور پیٹ کے کیڑوں میں مفید بتایا ہے۔
8۔ قوت باہ میں اضافہ کرتی ہے۔
9۔ اس کا سونگھنا زکام میں مفید ہے۔
10۔ اس کا تیل کمر کے درد میں مفید ہے۔
11۔ جسمانی اعضاء کو قوت دیتی ہے۔
12۔ ریاح کو خارج کرتی ہے۔
13۔ ورم کو زائل کرتی ہے۔
14۔ سانس کے امراض میں بہت مفید ہے۔
15۔ سردی کے دردوں میں مفید ہے۔
16۔ دماغی بیماریوں خاص کر فالج ولقوہ، تشنج اور رعشہ میں بہت مفید ہے۔
17۔ بلغمی سر درد کو دور کرتی ہے۔
18۔ رحم کے دردوں کو دور کرتی ہے۔
19۔ دمہ کے مرض کو دور کرنے میں نافع ہے۔
20۔ کھانسی کو ختم کرنے میں بہت مفید ہے۔
21۔ ہیضہ کے بعد اعضاء کی سستی کو دور کرنے کے لیے قسط البحری کا جوشاندہ شہد کے ساتھ دینا بہت فائدہ مند ہے۔
22۔ قسط شیریں کا جوشاندہ پکا کر اس کے نیم گرم پانی میں پھٹے ہوئے ہاتھ، پیر ڈبونے سے ان کو بہت فائدہ ہوتا ہے۔
23۔ سرکے میں قسط البحری کو حل کرکے لگانے سے جسمانی درد دور ہوجاتے ہیں۔
24۔ قسط البحری کی دھونی کمروں سے سیلن اور بدبو کو رفع کرتی ہے۔
25۔ اس کا سفوف زخموں پر لگانے سے جراثیم ہلاک ہوجاتے ہیں اور ان کے مندمل ہونے کا عمل تیز ہوجاتا ہے۔
26۔ اس کا سفوف سر کو دھونے کے لیے مفید دوا ہے۔
27۔ سانس کی بند نالیوں کی سوزش ختم ہوجاتی ہے۔
28۔ قسط البحری کا زیتون کے تیل کے ساتھ استعمال ہر قسم کی ٹی۔بی کا بہترین علاج ہے۔
29۔ قسط البحری کا سفوف دگنے شہد میں ملا کر چاٹنے سے شدید کھانسی اور دمہ کا دورہ کم ہوجاتا ہے۔
30۔ اسے کپڑوں میں رکھنے سے کپڑے کیڑوں سے محفوظ رہتے ہیں۔
31۔ اس کا سفوف حلق کے امراض بہترین علاج ہے۔
32۔ ناک کی ہڈی / گوشت کا بڑھ جانے کے مرض کو ختم کرنے میں بہت ہی مفید ہے۔
33۔ نزلے کی وجہ سے ناک بند ہوجانے کے مرض کو دور کرتا ہے۔
34۔ کثرت سے چھینکیں آنے کا بہترین علاج ہے۔
35۔ گلے کے غدود بڑھ جانے کا مفید علاج ہے۔
36۔ سوتے میں خراٹے لینے کا مؤثر علاج ہے۔
37۔ سانس کے پھولنے کا علاج ہے۔
38۔ کان کے درد کا علاج ہے۔
39۔ نزلے کی وجہ سے آنکھوں میں پانی آنے کا علاج ہے۔
40۔ گردوغبار سے الرجی کا بہترین علاج ہے۔
قسط البحری کو استعمال کرنے کی آسان ترکیبیں: 1۔ ایک کلو دیسی آزاد مکھی کا شہد (Organic Honey) میں 300 گرام قسط البحری کا سفوف اچھی طرح سے ملا کر معجوب (Paste) بنالیں اور پھر اسے صبح و شام ایک چائے کا چمچہ اگر موسم سرد ہو تو نیم گرم پانی سے ورنہ سادے پانی سے کم از کم 40 دن باقاعدہ استعمال کرنے سے بلغمی امراض سے چھٹکارہ حاصل ہوجاتا ہے۔